600 + words required.
This is article, it is not feature
A feature must be reporting based and basic purpose is to provide entertainment
سعد احمد
B.S Part-III
رول نمبر87
حیدرآباد کے فلائے اوور
حیدرآباد سندھ کا دوسرا بڑا شہر ہے جس طرح شہر حیدرآباد میں عوام کی سہولت کے لئے بہت سی چیزیں موجود ہیں ان میں سے ایک چیز فلائے اوور بھی ہیں بڑھتے ہوئے ٹریفک کو قابو کرنے کے لئے فلائے اوور بنائے جاتے ہیں تاکہ عوام الناس کا وقت ضائع ہونے سے بچایا جاسکے۔
حیدرآباد کے بناوٹی خاکے کا ایک حصہ فلائے اوور بھی ہے فلائے اوور ایک سٹرک ہے جو تعمیر کی جاتی ہے ان سڑکوں پر جہاں سڑکیں چوڑی ہوتی ہیں اگر سٹرک چوڑائی میں کم ہو تو سٹرک کے نیچے ایک روڈ بنایا جاتا ہے جسے انڈر پاس کیا جاتا ہے۔
پاکستان میں جتنے بھی فلائے اوور موجود ہیں وہ ضلع حکومت کی جانب سے پلان کئے گئے ہیں تاکہ ٹریفک جام ہونے کے کے مسئلے پر قابوپایاجاسکے اس وقت شہر حیدرآباد میں 6فلاوئے اوور موجود ہیں جس میں سب سے پہلے کی تعمیر 2009میں کی گئی ان میں لطیف آباد 7نمبر کا فلائے اوور ہالاناکہ کا فلائے اوور سخی عبد الوہاب فلائے اوور جو ریلوے اسٹیشن کے قریب ہے شہباز قلندر فلائے اوور، ہوش محمد شیدی فلائے اوور اور
غلام شاہ کلہوڑو فلائے اوور جو ریلوے کراسنگ حیدرآباد اور میر پور خاص روڈ پر موجود ہے۔
جب یہ فلائے اوورموجود نہ تھے تو لوگوں کو بہت دشواری کا سامنا کرنا پڑھتا تھا اور وہ چند منٹ کا سفر گھنٹوں میں طے کرپاتے تھے لطیف آباد پونے 7پر جو فلائے اوور تعمیر ہے اس نے عوام الناس کو بے حد فائدہ پہنچا ہے لوگ اسکے استعمال سے اپنا وقت ضائع ہونے سے بچاتے ہیں۔ اس فلاوئے اوور کے بننے کے بعد عوام با آسانی اپنی منزل پر بغیر کسی ٹریفک میں پھنسے پہنچ جاتے ہیں۔
شہر حیدرآباد کے فلائے اوور ایک طرف تو لوگوں کے سفر میں آسانیاں پیدا کررہے ہیں ساتھ ہی ساتھ کئی لوگوں کا کاروبار بھی وسیع کررہے ہیں دیکھا جائے تو سخی وہاب فلائے اوور کا اس میں اہم کردار ہے جہاں لوگوں نے اپنے ٹھیلے لگا کر جوتوں، چپلوں کا ٹھیک ٹھاک کاروبار شروع کردیا ہے جہاں شہر حیدرآباد کے ہزاروں کی تعداد میں نوجوان رخ کرتے ہیں اور اپنے استعمال کے مطابق ان کی پروڈکٹ خرید لیتے ہیں۔
فلائے اوور بنانے کا بنیادی مقصد ٹریفک کی روانی کو بحال کرنا تھا اور صوبائی حکومت اس میں کافی حد تک کامیاب ہوگئی ہے جہاں سڑکوں پر ایک جگہ سے دوسری جگہ جانے کیلئے گھنٹوں ٹریفک میں کھڑے رہنا پڑتا تھا وہاں اب فلائے اوور کی مدد سے یہ تمام پریشانیاں عوام سے دور کر دی گئی ہیں عوام کا کہنا ہے ان فلائے اوور کی شہر بھر میں ضرورت ہے جہاں جہاں ٹریفک کی روانی مشکل ہورہی ہے اس جگہ چھوٹے چھوٹے فلائے اوور بنادے جائیں تاکہ لوگوں کا گزر بسر باآسانی ہوسکے
۔
شہروں کی ترقی میں اور اسے خوبصورت بنانے میں فلائے اوور اہم کردار ادا کرتے ہیں اب حیدرآباد کا نقشہ پہلے نقشے سے بہتر اور خوبصورت نظر آتاہے جس طرح موجودہ دور میں گاڑیوں کی تعدا د بڑھ رہی ہے اسے مدِ نظر رکھتے ہوئے شہر کی بناوٹ کو عمدہ عمدہ بنانے کی ضرورت ہے گاڑیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد ٹریفک پر بری طرح اثر انداز ہوتی ہے جس سے ماحول بھی خراب ہوتا ہے فلائے اوور ہونے کے سبب عوام کو یہ آسانی ہے کہ وہ ٹریفک جیسی بری شے سے بچ جاتے ہیں اور اپنا سفر باآسانی طے کرلیتے ہیں۔
فلاوئے اوور کا نچلی حصہ اکثر گندگی کے ڈھیر میں تبدیل ہوا نظر آتا ہے فلاوئے اوور کے نچلے حصے میں اگر کوئی کاروباری مراکز جیسے دکان وغیرہ بنادی جائیں تو اس گندگی کے ڈھیر سے بھی بچایا جاسکتاہے۔
شہر حیدرآباد کے یہ فلائے اوور ایک طرف تو لوگوں کو سہولتیں مہیا کررہے ہیں مگر دوسری جانب حادثات کا بھی ذریعہ بن رہے ہیں نئی نسل کے نو جوان رات کو بائیک ریسنگ کرتے ہیں جس میں شرطیں لگائی جاتی ہیں اور لالچ میںآکر یہ نوجوان اپنی جانیں کھو بیٹھتے ہیں اگر اس پر قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے تو نوجوانوں کو اس جانی نقصانی سے بچایا جاسکتا ہے۔
No comments:
Post a Comment