Tuesday, 13 March 2018

Mahnoor Feature Urdu BSIII

This is not a feature, rather its an article. 
Feature is always reporting based. 
Basic purpose of feature is to entetain, hence it is written in interesting manner. 
Plz make it feature not article
(شمسی توانائی کا بڑھتا ہوا رجحان )
ما ہ نور چنا -بی ایس III - ۴۴
دور جدید میں سائنس روز بروز ترقی کی راہوں پر گامزن ہے ۔ دن بہ دن نئی ٹیکنالوجی متعارف کراوائی جا رہی ہیں،جو ہمارے ذہنوں کے طاق کھول دیتی ہیں اسی دور جدید میں دنیا کے سانئسدان بجلی جیسے اہم مسائل پر سر لٹکائے جدوجہد کرتے نظر آرہے ہیں اور اب اُن کی نظر اسی بحران کو ختم کرنے کے لیے سورج تک پہنچی ہے جو کہ بہت مفید ثابت ہوتی جارہی ہے ۔سورج ہمیں روشنی اور حرارت فراہم کر رہا ہے جسے ہم توانائی میں تبدیل کر کے شمسی توانائی کا نام دے رہے ہیں۔یہ توانائی پروردگار کی بخشی ہوئی نعمتوں میں سے ایک ہے اس بڑے سے بحران کو ختم کرنے کے لئے ہم صرف سورج کی روشنی استعمال کرکے چھٹکارا حاصل کرسکتے ہیں ۔
جہاں دنیا بھر کے ممالک کو بجلی اور کئی بحرانوں کا سامنا کرنا پڑھ رہا ہے ۔اُسی میں ہمارے ملک کا بھی شمار ا ہوتا ہے ۔وطن عزیز پاکستان کو خدا نے مختلف وسائل سے نوازہ ہے جس کا جتنا شکر ادا کریں وہ کم ہیں کیونکہ جو خطہ ہمارے وطن عزیز کے لئے چنا گیا ہے وہ جغرافیائی طور پر ایسے خطہ میں واقع ہے جہاں سورج پورا سال اپنی آب و تاب سے چمکتا ہے اس سے ہمیں شمسی توانائی بڑے عروج کے ساتھ حاصل ہوتی ہے بجلی کے بحران یعنی لوڈشیڈنگ نے ہماری رنگین اور سر سبزہ زندگیوں کو بے رنگ اور بنجر بنا دیا ہے ۔روشنیوں سے بھرے پل ہمارے ملک میں اس شمسی توانائی کے بڑھتے ہوئے رجحان سے واپس آرہے ہیں گرمی کی بڑھتی ہوئی شدد اور لوڈشیڈنگ سے تنگ آکر لوگوں نے اپنے گھروں میں شمسی توانائی کو عام جام اپنا لیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ آج کل نہ صرف شہروں میں بلکہ چھوٹے بڑے گاؤں ، صنعتوں ، اور تعلیمی اداروں میں رجحان بڑی تیزی سے بڑھ رہا ہے جس سے لوگوں کو اپنے کام وقت پر سر انجام دینے کے ساتھ ساتھ بہت سی آسائشیں بھی میسر ہو رہی ہیں۔
لاکھوں روپے بجلی کے بل کی ادائیگی میں خرچ کرنے والے ہمارے لوگوں کا آج کل اس کم خرچ نعمت کو استعمال کرنے کا رجحان بڑی تیزی سے بڑھ رہا ہے ۔ اپنے گھروں کو چالیس ہزار کی لاگت سے روشن بنا رہے ہیں ۔اسی لاگت میں موٹر، ریفریجریٹراور استری وغیرہ بھی استعمال کرلیتے ہیں ۔یہ نظام دیر سے متعارف ہوا ہے مگر بہت فائدہ مند ثابت ہو رہا ہے ۔بلکہ اسی نعمت کی بدولت ہمارا ملک ایک بہت بڑے بحران سے چھٹکارہ حاصل کر رہا ہے۔ بنگالی حکومت نے ایک ملین سے بھی زیادہ سولر پینل انسٹال کر لئے ہیں اور اس کام میں اب تک کوئی رکاوٹ حاصل نہیں اور دن بدن اس مسئلے کا حل با آسانی نکل رہا ہے اور اس لئے اس سے حکومت کو دگنا فائدہ پہنچا ہے کیونکہ دیہاتوں کو نیشنل گرڈ کے ساتھ جوڑنے میں کوئی ملین ڈالرز کی بچت ہوئی ہے جبکہ عوام کو روزگار کے مواقع بھی حاصل ہوئے ہیں ۔پاکستان کا بہت بڑ ا حصہ دیہات میں شامل ہے ۔پاکستان نے نجی شعبوں میں اس بڑی نعمت کا استعمال بہتر نمونہ سے کیا جا رہا ہے ۔ روشنیوں کے شہر کراچی کی روشنیوں کو برقرار رکھنے کے لئے کچھ پارکس اور کئی نجی کمپنیاں اس بات کا ثبوت پیش کر رہی ہیں کہ ہمارے ملک میں شمسی توانائی کا رجحان کافی تیزی سے بڑھ رہا ہے اس بڑھتے ہوئے رجحان سے یہ اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ بہت کم عرصہ میں شمسی توانائی کو ملک کے کونے کونے تک پہنچا کر ملکی اندھیروں کو جڑ سے مٹایا جا سکتا ہے ۔

No comments:

Post a Comment