Saturday, 3 March 2018

Jahanzaib Feature Urdu BSIII

Not reporting based, all secondary data has been used. 
Not written in interesting manner. 
THis is article not feature
تحریر جہانزیب خان 
بی ایس پارٹ 3
رول نمبر 130
فیچر
گرافک ڈزائینگ کی دنیا 

جہاں دنیا کے مختلف فیلڈ پروان چڑہتی دیکھائی دے رہی ہے وہیں ایک شعبہ گرافکس ڈزائینگ کا بھی ہے جو گزشتہ سات سالوں سے بڑی تیزی کے ساتھ مقبول ہوا ہے۔ گرافکس ڈزائینگ کا تعلق ملٹی میڈیا کی فیلڈ میں ضروری سمجھا جاتا ہے چاہے وہ پرنٹ میڈیا ہو یا الیکٹرانک میڈیا ہو یا سوشل میڈیا ہو گرافکس کے بغیر کام ممکن نہیں ہوتا بلکہ دنیا بھر کا ایک ایسا منفرد شعبہ ہے جو کہ ہر ٹیکنالوجی کے شعبے میں گرافکس ڈزائینگ کے ذریعے مانا جاتا ہے ۔
گرافکس ایک گریک الفاظ ہے جسے ویوزیلائیزیشن کہتے ہیں ۔جس شخص کو گرافکس ڈزائینگ آتی ہے اسے گرافکس ڈزائینر کہتے ہیں۔ ایک گرافک ڈزائینر عارف کا کہنا تھا کہ گرافس ڈزائینگ کا اصل کام تو اون لائن ورکنگ پر ہوتا ہے جسے ہم فری لانسر بھی کہتے ہیں گرافکس ڈزائینگ وہ بزنسس ہے جس کی شروعات کیلئے کوئی پیسے استعمال نہیں کیئے جاتے ہیں اس میں کوئی نقصان بھی نہیں ہے ۔

گرافکس ڈزائنگ کے بغیر سرکاری و غیر سرکاری ادارے ہو یا پرائیویٹ انسٹیٹیوٹ کالج یونیورسٹی یا شاپ ودیگر کی بغیر گرافکس ڈزائینگ کے کام نہیں ہوتا ہے۔ ایسے ہی دیکھا جائے تو انٹرٹینمنٹ دنیا کا گرافکس بادشاہ ہے اور عوام اس کو بے انتہا پسند بھی کرتی ہے۔ گرافکس ڈزائینگ میں ایشا 70% عوام اون لائن کے ذریعے گھر بیٹھ کر اپنا روزگار کر رہی ہیں ۔جیسا کے گرافک ڈزائینر پرنٹ میڈیا میں اخبارات ، رسالہ ، میگزین کی گرافکس ڈزائینگ کے بغیر شائع نہیں کیا جاتا ہے اور الیکٹرانک میڈیا میں بھی گرافکس ڈزائینگ انتہائی اہمیت کا حامل ہے جبکہ دنیا بھر میں سرکاری یا پرائیویٹ انسٹیٹیوٹ میں گرافکس ڈزائینگ کے کورس کے ذریعے طالب علموں کو سکھایا جاتا ہے ۔
پاکستان کے تمام صوبوں میں بلخصوص سندھ کے دوسرے بڑے شہر حیدرآباد کے علاقے لطیف آباد میں ارینا ملٹی میڈیا انسٹیٹیوٹ کا ادارہ موجود ہے جہاں پر طلبہ و طالبات کو ملٹی میڈیا گرافکس سکھائی جاتی ہے۔ انسٹیٹیوٹ میں ایک طالب علم کاشان نے بتایا کہ گرافکس ڈزائینگ کی مدد سے ہمیں بہت کچھ سیکھنے کو مل رہا ہے جیسا کہ پینافلیکس بنانا، بروشر بنانا، وزٹنگ کارڈ لیٹر ہیڈ اور اپنے گھر اور دفتر کو گرافکس ڈزائیننگ کی مدد سے بہترین قسم کا بنانا سیکھا ہے اور گرافکس ڈزائیننگ کا معیار ایک اول نمبر میں شمار ہوتا ہے۔ 
گرافکس کے شعبے میں دنیا بھر میں تقریباً ایک ارب سے زائد طالب علم کام کرتے ہیں ایشاء میں پاکستان کا شمار دوسرے نمبر پر پہچانا جاتا ہے۔ گرافکس ڈزائیننگ سے فوائد بھی حاصل کیئے جاتے ہیں مثلاً اون لائن ورکنگ، فلم انڈسٹری، نیوز چینلز، اسکولز، کالجز، یونیورسٹیز، بینکنگ، شاپنگ مالز، اسٹیکچرز، فیشن اور دیگر دیکھا جائے تو گرافکس ڈزائیننگ کے بغیر ادھورا ہے۔
بات کی جائے صوبہ سندھ کے شہر کراچی کی تو وہاں پر بڑی بڑی فیکٹریوں میں کپڑے کی گرافس ڈزائینگ کی ہی مدد سے ڈزائیننگ کی جاتی ہے اور وہ کپڑا بہترین گرافکس ڈزائیننگ کی وجہ سے دنیا بھر میں سپلائی کیا جاتا ہے۔ اسی طرح سے گرافکس ڈزائینر کی اہمیت کا پتہ چلتا ہے کتنی مہارت سے ذہانت کا استعمال کرتا ہے۔ 
گرافکس ڈزائیننگ دو قسم کی اقسام ہے ایک تو راسٹر گرافکس (Raster Graphics)جس کو ہم ویب کیلئے استعمال کرتے ہیں اور دوسری ویکٹر گرافکس(Vector Graphics) جس کو ہم پرنٹ کیلئے استعمال کرتے ہیں۔ گرافکس ڈزائیننگ میں تین طریقے کے کلر کا استعمال کیا جاتا ہے مثال کیطور پر ریڈ کلر، گرین کلر اور بلو کلر کا زیادہ ویب اور موبائل فون کیلئے استعمال میں کیا جاتا ہے کیونکہ یہ وہ قدرت کے کلر ہیں جو انسانی نظر کو اپنی طرف متوجہ کرتے ہیں گرافکس ڈزائیننگ کی اہمیت دنیا بھر میں مانی جاتی ہے اسی لیے ملٹی میڈیا کا یہ شعبہ باخوبی پروان چڑہتا دیکھائی دے رہا ہے۔

No comments:

Post a Comment