Friday, 16 March 2018

Mannum BS Profile


نام:سیدہ منعم زہرہ عابدی
رول نمبر:۶۴۱بی ایس
پروفائل:                 ڈاکٹر صادق علی
صدقِ دل،محنت ،جنون اور مستقل مزاجی سے کیا ہر کام انسان کو اس کی منزل تک پہچانے میںمددگار ثابت ہوتا ہےیہی ماننا ہے حیدرآباد کے مشہور و معروف ڈاکٹر صادق علی کاجو گزشتہ تیس برسوں سے ہومیو پیتھی کی فیلڈ میںخدمات انجام دے رہے ہیںوالد کی اس پیشے سے وابستگی نے ان کارجحان اس طرف کیاکہ جب فراغت حاصل ہوتی ان کے ساتھ کلینک پہ کام کرتے رہتے جس نے وقت کے ساتھ شوق کی صورت اختیار کر لی ا وریہ ارادہ کر لیا کہ تعلیم اسی شعبے میں حاصل کریں گے انٹر تک کی تعلیمات گورنمنٹ کالج سے حاصل کی اور اس کے بعد ہومیوپیتھی کا چار سالہ کورس کیااور والد کے پاس ہی ہاو ¿س جاب کی والد کے انتقال کے بعد اس شعبے میں مہارت حاصل کرنے کیلئے تعلیم و تحقیق کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑااور روزانہ کی بنیاد پر دوائیوں اور کیمیکلز کی سیلف اسٹڈی کیروزمرہ کی جانے والی محنت کی وجہ سے اور اپنے شعبے میں لگن ہونے کے سبب ڈاکٹر صادق علی آج حیدرآباد کے بڑے ڈاکٹروں میںشمار ہوتے ہےں ہومیوپیتھی جیسے شعبے میںجہاں ماہرین کی کمی ہے اور سکھانے کیلئے پروفیشنل استاد بھی کم ہیں وہاں رکاوٹیںاور مشکلیں بھی پیش آئیں پر وہ ان کے ارادوں کو متزلزل نہ کر سکیںاور وہ انہیں ہمت سے عبور کرتے رہےان کے نزدیک سب سے اہم شے نیت ہےان کے مطابق اگر نیت انسان کی نیک ہوتی ہے تو دنیا کی کوئی مشکل اسے رکاوٹ محسوس نہیں ہوتی اور اس کی منزل کے راستے خودبخود ہموار ہو جاتے ہیں وہ اپنی کامیابی کی بنیاد اپنی نیک نیتی کوقرار دیتے ہیں جس نے ان کے اس سفر میںمیں ان کا ساتھ دیااور منزل کو پانے میںان کی مدد کی
آج جب حیدرآباد میں ہومیوپیتھی کے شاگردوں کوکبھی مشکل کا سامنا ہوتا ہے تو وہ رہنمائی کیلئے ڈاکٹر صادق علی سے رجوع کرتے ہیںجبکہ ڈاکٹر صاحب کی عملی زندگی میںٹیچری کے شعبے سے وابستگی نہیںاور جن شاگردوں کو ہاو ¿س جاب کرنی ہوتی ہے تو وہ ڈاکٹر صادق علی کے علم و تجربے کی روشنی میں ان کے زیرِنگراںہاو ¿س جاب کرنے کو ترجیح دیتے ہیںنیزحیدرآباد میں ایسے کئی دواخانے اور کلینک موجود ہیںجو لاعلاج مرض کوقابل ِعلاج بنانے کا صرف خوددعویٰ کرتے ہیں یا اشتہار کے ذریعے اپنی پذیرائی چاہتے ہیںپر یہ کلینک بنا کسی شہرت کا سہارا لئے بغیر عوام میں مقبول ہے اور ایک نمایاں حیثیت کاحامل ہےیہ ایک دلچسپ حقیقت ہے کہ گزشتہ تیس سالوں سے کلینک کو اس مقام تک پہچانے کیلئے ڈاکٹر صاحب کو کسی نگران کی ضرورت نہیں رہی وہ خود اپنے کلینک کے معاملات طے کرتے ہیں البتہ چندعزیز واحباب کا مورل سپورٹ شامل حال رہا 
عوام کے نزدیک ڈاکٹر صادق علی کی مقبولیت کا راز ان کی تجویز کردہ ادویات کا کم پیسوں کے ساتھ با اثر ہونا ہے جو ایلوپیتھک ادویات کے مقابلے میں سستی اور بقول ان کے کوئی سائیڈ افیکٹس نہیں رکھتی ہیںجس کی وجہ سے لوگ بیماریوں سے نجات پانے کیلئے ان کے نام کو ترجیح دیتے ہیں مزید ان کی ادویات کم و بیش پندرہ سال سے بیرون ِملک رہائش پزیر لوگوں کو بھی ارسال کی جاتی رہی ہیں اور تو اور ہڈیوں کے ماہر ڈاکٹر رفیع الدین بھی ہومیوپیتھک ڈاکٹر صادق علی کے زیرِعلاج رہےگو کہ زندگی اور موت اللہ کے ہاتھ میں ہے پر ان کی بڑی کامیابی رہی ہے کہ جو لوگ ایلوپیتھک سے لاعلاج قرار دیے جاچکے تھے ان کا علاج ڈاکٹرصاحب نے ہومیوپیتھی کے ذریعے کامیابی سے کیااور انہیں شفابھی عطا ہوئی ہےاس سب کامیابی میں قدرت کی مہربانی تو ہے پر یہاں ڈاکٹر صادق کا قول ہی صادق آتا ہے کہ نیک نیتی کی وجہ سے انسان کامیابی کی منازل طے کرتا ہے

No comments:

Post a Comment