Thursday, 1 March 2018

Usama Shaikh Feature Urdu BSIII

This is article, it is not feature
A feature must be reporting based and basic purpose is to provide entertainment


حیدرآباد کی سبزی منڈی 

محمد اسامہ BS Part III
2K16/MC/68
یوں تو صحت مند رہنے کے لئے مختلف چیزیں درکار ہیں ان میں ایک اہم کردار سبزیوں کا بھی ہے جو کہ انسان کی صحت کیلئے بہت فائدہ مند ثابت ہوتی ہیں اسی وجہ سے دنیا کے ہر شہر میں ایک یا ایک سے زیادہ سبزی منڈی موجود ہوتی ہے جو کہ انسان کے ترو تازہ رہنے کا بہترین ذریعہ ہے ۔ 
پاکستان یک صوبہ سندھ کے شہر حیدرآباد میں بھی ایک سبزی منڈی موجود ہے جو کہ بدین روڈ پر نئے پل کے قریب واقع ہے ۔ اِ س منڈی میں لوگوں کی آمد و رفت کا سلسلہ صبح صادق سے ہی شروع ہو جاتا ہے جس میں بڑی تعداد بیو پاریوں کی نظر آتی ہے جو کہ مختلف علاقوں ، شہروں اور گاؤں سے آتے ہیں ۔ یہاں پر مختلف اقسام کی تازہ تازہ سبزیاں با آسانی اور انتہائی سستے داموں میں مل جاتی ہیں ۔ جہاں ایک امیر آدمی بڑھتے ہو ئے دور کے ساتھ امیر ہوتا جا رہا ہے وہیں ایک غریب آدمی کے لئے بھی اپنا پیٹ پالنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ یہ سبزی منڈی غرباء کے لئے پیٹ پالنے کا ذریعہ ہے جہاں سے وہ بڑی ہی کفایت شعاری سے کام لیتے ہو ئے سبزیوں کے داموں میں کمی بیشی کرتے ہیں اور سستے داموں سبزیاں لے کر اپنا پیٹ بھرتے ہیں ۔ 
شہر حیدرآباد کی اِ س سبزی منڈی کی مقبولیت کی وجہ یہاں کی در آمدات او بر آمدات ہیں ۔ رات کے پہر اور طلوع آفتاب ہی سے روزانہ کی بنیاد پر تازہ تازہ سبزیاں اور فروٹ کئی شہروں اور علاقوں میں بھیجا جاتا ہے ۔ دور دراز کے علاقے ، جہاں سے سبزی منڈی کئی میلوں کے فاصلے پر ہے اور عوام کا روزانہ آنا جانا مشکل ہے ، ان کی آسانی کے لئے یہ سبزیاں مختلف شہروں کے بیوپاری وافر مقدار میں سبزیاں خرید کر لے آتے ہیں اور اس میں سے اپنا منافع نکال کر یہ سبزیاں شہر بھر میں فروخت کرتے ہیں ۔ شہروں کی بڑھتی ہو ئی آبادی سبزی منڈی پر کافی اثر انداز ہو ئی ہے ۔ پہلے سبزی منڈی جو کہ ٹاور مارکیٹ پر واقع تھی مگر اب آبادی کی بڑھ جانے سے وہ جگہ کم ہونے لگی اور سبزی منڈی کو بدین روڈ پر منتقل کر دیا گیا ۔ علاقہ مکینوں کی متعدد شکایتوں کی بناء پر موجودہ سبزی منڈی کو بھینس کالونی چینل ناکہ پر منتقل کرنے کے لئے چند عمارتیں بنا دی گئی ہیں مگر سبزی فروشوں کا کہنا ہے کہ یہاں چلتے ہو ئے کاروبار کو چھوڑ کر اُس ویرانے میں جا کر وہ اپنے کاروبار کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتے ، اسی لیے مجبوراً یہیں اپنا کاروبار لے کر بیٹھے ہیں
۔ 

آج کے دور میں جہاں شہری علاقے کی ترقی کی پروان چڑھ رہے ہیں وہیں صحت مند رہنے کے لئے جو اہم اشیاء سبزی کے طور پر استعمال ہوتی ہیں اُن سے محروم ہیں ۔ سبزیاں آ ج بھی دیہی علاقوں سے آتی ہیں اور دکان دار کا اُن سبزیوں کو مخصوص انداز میں سجا کر رکھنا منڈی کی رونق کو چار چاند لگا دیتا ہے ۔ دیکھا جا ئے تو دنیا میں کاروبار کرنے کے مختلف انداز ہو تے ہیں جیسے کہ ایک دکان دار اپنی دکان کو چلانے کے لئے سستا مال خرید کر اور اُس پر اپنا منافع رکھ کر آگے فروخت کرتا ہے اسی طرح یہ سبزیاں بھی دیہی علاقوں کے ذمیندار اپنے کھیتوں میں کاشت کرتے ہیں اور اپنا منافع رکھ کر تمام سبزیاں منڈی میں بھیج دیتے ہیں ۔ منڈی میں موجود بیوپار یہ سبزیاں خرید کر لے جاتے ہیں اور وہ اپنا منافع رکھ کر عوام کو بیچ دیتے ہیں ، اِ س طرح سے عوام اِ ن سبزیوں تک رسائی حاصل کرتی ہے ۔ 
حیدرآباد کی عوام ہزاروں کی تعداد میں اس سبزی منڈی کا رخ کرتی ہے اُن کا یہی کہنا ہوتا ہے کہ یہاں روزانہ کی بنیاد پر تازہ تازہ سبزیاں ملتی ہیں جو کہ صحت کے لئے بہت فائدہ مند ہیں جب کہ علاقوں میں بیو پاری مضر صحت سبزیاں فروخت کرتے ہیں جو کہ کافی دن سے رکھی ہو ئی ہوتی ہیں جنہیں وہ استعمال میں لے کر اپنے اور اپنے بچوں کو بیماری میں مبتلا نہیں کرنا چاہتے ہیں ۔ حیدرآباد کی یہ منڈی جو کہ کافی لوگوں کے کاروبار کا مرکز بنی ہوئی ہے دوسری جانب اس کا کچھ حصہ عوام کے لئے پریشانی کا سبب بن رہا ہے ۔ عموماً صبح کے اوقات میں یہاں کافی رش دیکھنے کو ملتا ہے جو کہ ٹھیلے والوں کے سبب ہوتا ہے ۔ان کا کہنا بھی ٹھیک ہے کہ سبزی منڈی کے اندر سبزیوں کی بوریاں نیلامی اور بولیوں پر ملتی ہیں جب کہ خریدار جو کہ کم تعداد میں اور گھریلو استعمال کے لئے سبزی خریدنا چاہتا ہے وہ اندر جانے کے بجائے باہر ٹھیلے والوں کا رخ کرتا ہے ۔ اگر یہاں ایک پارکنگ کی حد مقرر کر دی جا ئے تو ٹریفک کے مسئلے سے بچا جا سکتا ہے ۔ 
سبزی منڈی کے بیوپاری سبزی اور فروٹ کے دام طے کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں ۔جو سبزی اپنے موسم کے مطابق جانے والی ہوتی ہے اُسے منڈی سے غائب کر دیا جاتا ہے اور دوسرے موسموں میں اُسی سبزی کو دوگنے دام بیچ کر منافع کمایا جاتا ہے ۔پوری سبزی منڈی میں ایک فروٹ ایک دام میں بیچا جاتا ہے جو کہ اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ یہاں کی انتظامیہ عدل پسند ہے ، ہر سال سبزی منڈی کی نیلامی ہوتی ہے اور نئے اُمید وار کو اس کا ٹھیکہ سونپ دیا جاتا ہے اور ٹھیکیدار دکانوں کے کرائے اور ٹیکس لے کر اپنی رقم وصول کرتا ہے ۔ اس کی نیلامی کا اختیار مارکیٹ کمیٹی اور میونسپل ایڈ منسٹریٹر کے پا س ہوتا ہے ۔ 
حیدرآباد کے شہری صبح صادق ہونے کا انتظار کرتے ہیں تا کہ اچھی سے اچھی سبزی حاصل کر سکیں ، صبح 10بجے کے بعد اس منڈ ی کی رونق کم ہونے لگتی ہے اور کچھ ہی اس کے آسار باقی رہ جاتے ہیں اور دن ڈھلنے کے بعد رات کے پہر میں یہ معمول کے مطابق پھر سے آباد ہو جاتی ہے ۔

No comments:

Post a Comment