Saturday, 3 March 2018

Ahmed Raza Feature Urdu MA

Seems ok
فیچر : محمد احمد رضا 
M.A Prev MMC/20/2K18
حسر ت مو ہا نی ڈسٹرکٹ سینٹر ل لا ئبریری
لائبریری ایسی جگہ ہے جو تعلیم کی لگن میں اضا فہ کر تی ہے ۔لائبریری میں جانے سے مختلف کتا بو ں کی طر ف دلچسپی بڑ ھتی ہے اور انہیں پڑھنے کا دل جا ہتا ہے اور جب ہم ان کتا بو ں کو پڑھتے ہیں تو ہماری معلومات میں بہت اضا فہ ہو تا ہے ۔ پڑھنے کے لئے سب سے ضروری چیز ما حو ل ہے اور ایک اچھا ماحو ل ہمیں لائبریری ہی فراہم کر تی ہے ۔ 
اگر حسر ت موہا نی ڈسٹرکٹ سینٹرل لائبریری کی تاریخ اٹھا ئیں تو پتہ چلتا ہے کہ یہ جگہ پہلے ہو لم اسٹیڈ ہال (The Holm Stead Hall ) کے نا م سے مشہو ر تھی ۔ ہو لم اسٹیڈ ہا ل 1905 ء میں سر جن ہو لم اسٹیڈ (Surgoen Holm Stead) کی یا د میں بنا یا گیا ۔ ہو لم اسٹیڈ ایک بہت ہی قابل سر جن تھے جنہو ں نے 1868 سے 1884تک یہاں اپنی خد ما ت انجا م دی اسے لائبریری کی شکل دینے والے بھا ئی وسیہ مال اور ہیرا نند تھے
۔ 
1947کی جنگ آزادی کے بعد اس عما رت کو 1955 میں ریڈیو پاکستان نشر یا ت کا دفتر بنا دیا گیا اور جب ریڈیو پاکستان نشر یا ت اپنے نئے دفتر میں منتقل ہو گیا تو 1967 میں اسے حسر ت مو ہانی ڈسٹرکٹ سینٹر ل لائبریری کا درجہ ملا ۔ پھرضلعی نا ظم جنا ب کنور نوید جمیل نے اسے ازسر نو تعمیر کروایا ۔اس کی تعمیر میں چھبیس کروڑ(26 Millions ) کا خر چا آیا ۔ اور12 مئی 2009برو ز جمعرا ت کنور نوید جمیل نے حسرت مو ہا نی ڈسٹر کٹ سینٹرل لائبریری کا افتتا ح کر دیا ۔
حسرت مو ہا نی ڈسٹر کٹ سینٹر ل لا ئبری پکا قلعہ شاہی بازار کے قریب حیدر آباد سند ھ میں واقع ہے حسر ت مو ہا نی ڈسڑکٹ سینٹرل لائبریری کی ایرا ضی تقریباً اٹھا رہ ہزار (18000 Sqft)(1.5 Acres) ( دو ہزار گز ) جس میں بڑا ہال پڑھنے کے لئے ، با ع، مسجد ، گاڑیا ں کھڑی کر نے کی جگہ شامل ہے ۔ 
اس لائبریری میں تقریبا پچا س ہزار (50,000 )مختلف اقسا م کی کتابیں ہیں۔ جس میں انگریزی ، اردو ، اردو اور انگریزی تاریخ ، نا ول ، شاعر ی ، سائنس اور دیگر اقسا م کی کتا بیں رکھی ہو ئی ہیں ۔ 
حسر ت مو ہا نی ڈسٹر کٹ سینٹر ل لائبریری میں محکمہ ثقافت ، سیا حت اور اثار قدیمہ حکومت سندھ کے نو (9) ملا ز مین کام کر تے ہیں ۔
لائبریری میں اس وقت ممبر کی تعداد 6000 ہے جس میں 200 سے 300 زوزانہ پڑھنے آتے ہیں ۔ 
زیا دہ جو طالب علم پڑھنے آتے ہیں وہ کمیشن CSS-PCSکی تیا ری کر رہے ہیں اور گیا رہویں ، بارہویں اور گریجو یشن کے طالب علم بھی آتے ہیں ان سب کا کہنا ہے کہ یہا ں ہمیں ما حو ل ملتا ہے اور مختلف کتابین پڑھنے سے ہمیں بہت فا ئد ہ ہو تا ہ ۔ ASPسہائے تالپور بھی یہا ں آکر پڑھتی تھی۔ 
لائبریری میں کچھ لو گ کتا بیں پڑھ رہے تھے اور کچھ لو گ صر ف بیٹھے اپنا مو بائل استعما ل کررہے تھے اور کچھ لو گ اخبا ر پڑھ رہے تھے اور کچھ لو گ فار غ بیٹھے مجھے دیکھ رہے تھے کہ یہ نیا شخص کو ن ہے اور کیا پو چھ تاج کررہا ہے
۔ 

عبد السلا م عادل (پروفیسر ڈگری کا لج لطیف آباد ) کہتے ہیں کہ لائبریری ایسی جگہ ہے جہاں ادب کی قدیم کتابیں اور نسخے رکھے جا تے ہیں تا کہ لو گ ان قدیم کتا بو ں کو پڑھ سکیں کیونکہ پرانی قدیم ہم کتابیں صر ف لائبریری میں مل سکتی ہیں بازار میں نہیں حسر مو ہانی ڈسٹر کٹ سینٹر لائبریری کی با ت کریں تو وہا ں صر ف نئی کتا بیں سامنے رکھیں ہیں اصل قدیم سر ما یہ کتا بیں اسٹور میں مٹی کھا رہی ہیں لو گ لائبریری جاتے ہیں اس لئے ہیں کہ پرانی کتا بو ں سے کچھ نسخے لے سکے یا کچھ معلوما ت حاصل کر سکیں پروہاں تو سب نئی کتابیں رکھی ہیں جو اسنی سے بازار میں بھی مل جا تی ہیں۔

No comments:

Post a Comment