Too long,
File anme incoorect
NOt according to approved outline
Do not send again
نام:ربیعہ واحد
رول نمبر:۲کے۱۶۔ایم سی۔۰۴۱
کلاس:بی ایس (پارٹ ۳)
ڈین اف اردو ڈپارٹمنٹ:سر جاویداقبال
حیدرآباد میں ادبی پروگرامز
ایک ایسی شخصیت جوعام سے خاص بنی جس نے غربت کے گھرا نے میں انکھیں کھولی پڑھنے کے لیے کتابیں کباڑے سے اٹھائیں جس کی محنت اور لگن نے اسے ایک الیکٹر یشن سے ڈین اف اردو ڈپاڑٹمنٹ بنا دیا۔ حیدرآبادکے ضلع لطیف آباد کے رہائشی جاوید اقبال سے خصوصی گفتگو۔
سوال نمبر ۲: ایجوکیشن کب اور کہاں سے حا صل کی؟
جواب:غربت اتنی تھی کے اچھے اداروں سے تعلیم حاصل کرنے کی وسعت نہیں تھی اس لیے پرائیمری محلے کے ایک معمولی اسکول سے حاصل کی اس کے بعد میٹر ک گورنمٹ اسکول سے کیا پھر انٹر کے امتحان گورنمٹ کالج سے پرائیوٹ پاس کرے اس کے بعد (۴۶۹۱) میں ایم اے اردو او لڈ کمپس میں پرائیوٹ داخلہ لیا پھرایم فل (۵۹۹ ۱)میں اور پی ایچ ڈی ۲۰۰۲ میں مکمل کیا۔
سوال نمبر۳:آپ تعلیم کے شعبے سے وابستہ ہیں تو پہلے کے دور کی تعلیم اور آج کل کے دور کی تعلیم میں کیا واضع فرق دیکھتے ہیں؟
جواب:پہلے زمانے میں تعلیم کا میار کم تھا لیکن جو بھی تھا وہ خالص ہوا کرتا تھا طلبہ دل لگا کر پڑھائی کیا کرتے تھے اور ان کے زہن بھی اچھے ہوا کرتے تھے آج کل شاگردوں میں بھی تعلیم کو لیکر وہ دلچسپی دیکھائی نہیں دیتی۔اور ہمارا محکمہ تعلیم بھی کرپشن کا شکار ہے۔ اس لیے لوگ آج کل تعلیم بھی پیسوں سے خریدتے نظر آتے ہیں۔
سوال نمبر ۴:اردو کی فیلڈ میں قدم کیسے رکھا ؟اردو میں آنے کی کوئی خاص وجہ؟
جواب:پڑھنے کا شوق تو بچپن سے بہت تھا تیسری جماعت میں تھا تو محلے کی لائیبرئر ی سے بچوں کی کتابیںاٹھا لاتا تھا پھر ناول،قصصے کہانیاں پڑھنے کا شوق ہو گےاتھا۔تیرا سا ل کی عمر میں الیکٹریشن
کاکا م شرو ع کیا گھو متا تھا جگہ جگہ جہا ں کبا ڑے میں کتا بیں ملتی وہا ں سے پڑ ھنے کے لئے لے آ تااور اس طر ح اردو سے لگا وہو گیا اور اردو لیٹریچرمیں دا خل ہو گیا جب اردو ایم اے میں دا خلہ لیا تو دیکھا کہ جو سلےبس ہے وہ میں پہلے سے پڑ ھ چکا تھا ۔
سوال نمبر۵:آپ کی نظر میں اردو لیٹریچر کیا ہے؟
جواب:اردو لیٹریچر کی تا ریخ بہت پرا نی ہے تقریباپانچ سو سا ل پہلے شرو ع ہو ئی اور اس میں شعراءکا
بڑا تسلسل رہا ہے سب سے زیادہ بو لی جا نے وا لی زبا ن اردو ہے بر صغیر میں شا عری کے حوا لے سے
با ت کی جا ئے تو سب سے زیا دہ شا عری اردو ذبا ن میں کی گئی ہے قومی گیتوں نے بھی اردو کو بہت شہرت بخشی ہے کیو ں کہ وہ بھی اردو میں ہو ا کر تے ہیں لیکن اب لو گو ں کا زوق بدل گیا ہے اردو لیٹریچر ہما ری زندگی میں نہیں رہا ۔
سوال نمبر۶: اردو ادب کا ہما رے حید رآبا د میں کیامعیار ہے؟
جواب: آجکل ہما ری ترجیحات بدل گئی ہیں ہم اردو پر تو جہ ہی نہیں دیتے اسکی بنیا دی وجہ انٹرنیٹ اور ہما را ٹی وی ہے ہم اپنا زیا دہ تر وقت اس پر ضا ئع کر دیتے ہیں آجکل کوئی اردو سیکھنا ہی نہیں چا ہتا لوگو ں میں اردو کا وہ رحجا ن بھی نہیں رہا پہلے مشا عرے بھی ہوا کر تے تھے لیکن اب وہ چیز بھی ختم ہو تی جا رہی ہے
سوال نمبر۷: حیدرآبا د میں ادبی ادا روں کی کیا صورت حا ل ہے؟
جو اب : سرکاری ادا رے تو اپنی جا نب چل رہے ہیں پہلے کے مقا بلے اب کئی زیا ہ کتا بیں شا ٰ ٰ ئع ہو تی ہیں جن میں تحقیقی کتا بیں ،مکالمے،سفر نا مے اور کئی قسم کی کتا بیں مو جو د ہیں لیکن اب حا ل یہ ہے کہ ہمارے پا س کتا بیں تو بہت ہیں لیکن پڑھنے والوں کا فقدان ہے۔
سوال نمبر۸:لو گوں کا رجحا ن اردو کی طرف کیو ں کم ہو تا جا رہا ہے؟
جواب: اس کی بنیا دی وجہ ی ہے کہ ہما رے یہاںانگلش میڈیم اسکولز کی بہتا ت ہے و ہا ںزیادہ طر انگلش
کو ترجیح دی جا تی ہے اس لئے لو گ اردو سے دور ہو تے جا رے ہیں اس کی وجہ ہما را انٹرنیٹ اور دوسری سوشل سا ئیڈز ہیں پہلے وقتوں میں شا گر دوں کو کا فی معلو ما ت ہو ا کر تی تھی اب ان کو بنیا دمعلوما ت بھی نہیں ہو تی لو گ اردو کو وقت کا ضائع سمجھتے ہیں اس لئے اس پر تو جہ نہیں دیتے۔
سوال نمبر۹:حیدرا ٓباد میں اردو لیٹریچر کے حو الے سے کو ئی کو نفرنس یا سیمینا ر منقعد کیے جا تے ہیں یا نہیں؟
جواب: اس حوا لے سے کوئی خا ص کو نفرنس اور سیمنار منعقد نہیں کئے جا تے لو گو ںکی تو جہ نہیں رہی اوردلچسپی بھی کم ہو تی جا ری ہے پہلے کا فی رجحا ن تھا اس کا اب یہ بھی پستی کی طرف جا تی جا ری ہے یہ ہے کہ چند نچلے سطح پر اس حو الے سے پر وگرا م کئے جا تے ہیں ۔
سوال نمبر۰۱:لیٹر یچر کے پر وگرامز نہ ہو نے سے لوگو ں میں کو ئی خا ص تبدیلی دیکھنے میں آئی ؟
جواب: لیٹر یچر ہمیں بنیا دی طو ر پر فطر ت کے قر یب رکھتا ہے ہم فطر ت کو لیٹر یچر کے زریعے آ سا نی سے
دیکھ سکتے ہیں لیٹریچر ہمیں ارد گر د کے ما حو ل کے با رے میں آ گا ہی بھی دیتا ہے معا شرے کا آئینہ بھی بنتا ہے اگر ہم لیٹریچر سے دور ہو جا ئے گے تو ہم خود بلکل تنہا ہو جا ئے گے یہی وجہ ہے کہ ہم پر جھو ٹ کے
اثرا ت بڑ ھ گئے ہیں ہم تحیق نہیں کرتے جو دیکھا یاجا تا ہے ہم اس پر یقین کر لیتے ہیں۔
سوال نمبر ۱۱: پہلے جو پرو گرامز ہوا کر تے تھے وہ کس مو ضو ں پر ہو اکر تھے اور آ پ نے کتنے پروگرا مز کی
سر برا ہی کی؟
جو اب : مختلف مو ضو عا ت پر ہو ا کر تے تھے تحقیق کے حوالے سے علامہ اقبا ل اور سر سید کے حوالے سے اور مختلف ادبی حوالے سے ہو ا کر تے تھے چو نکہ لو گوں کے زوق بدل گئے ہیں لو گو ں کی دلچسپی نہیں رہی اس لئے اب پر وگرا مز کا ریشو بھی بہت کم ہو تا جا رہا ہے۔ اردو ہما ری ما دری زبا ن ہے اس سے محبت کر نی چا ہیے پا کستا ن میں سب سے زیادہ اردو بو لی جا تی ہے ،لکھی جا تی ہے اور پڑھی بھی جا تی ہے اس لئے بچوں کی تربیت کے دوران اردو کو بھی سا منے رکھا جا ئے ۔
سوال نمبر ۲۱:لوگ آج کل انگلیش پر زیادہ توجہ دیتے ہیںان میںا یک ریس لگی ہوئی ہے او ر ا نگلیش لوگوں کی اولین ترجی بھی بنی ہوئی ہے آ پ کیا سوچتے ہیں اس بارے میں؟
جواب:انگلیش ہماری دفتاری زبان ہے ہر کام انگلیش میں ہوتا ہے اس لیے لوگ زیادہ اس کی طرف جارہے ہیںتاکہ ان کو ایک اچھی ملازمت مل سکے لیکن آج کل لوگو ں نے اس کو اسٹیسٹ کا مثلا بھی بنا لیا ہے جو کے لوگوں کے دلوں میںفرق پیدا کررہا ہے اور انفرادیت کو خاصہ متا ثر کرراہا ہے۔بنیادی تعلیم مادری زبان میں ہونی چاہیے تاکہ بچہ بہ آسانی اور بہتر انداز میں سیکھ سکے۔۔
سوال نمبر۳۱:کو ئی پیغام جو آپ اردو کے حوا لے سے دینا چا ہیں؟
جواب: ا نگلش کے سا تھ سا تھ اردو پر بھی تو جہ دیں اردو پڑ ھینگے تو ان میں لکھنے کا بھی شوق پیدا ہو گا
کا لم ،آرٹیکل، مضمو ن نگا ری اور دیگر کا م بہتر طر یقے سے سر انجا م دے سکیں گے اردو سے لگا و ہو گا تو ہی
لیٹر یچر کی طرف آ ئینگے ہر زبا ن کا لیٹر یچر منفرد ہو تا ہے اس کو سیکھنا چا ہیے اردو پر ہم تو جہ دیں گے تو ہمیں کئی
نئے شا عر ملیں گے وہ اپناموقف لیٹر یچر کے زریعے بہتر طریقے سے دے سکیں گے۔
No comments:
Post a Comment