File-name, subject line are wrong.
Name of our department is Media & Communication Studies.
Write ur name in language in which u are writing
آج کل خواتین میں میک اپ کے کون کون سے نمونے یا رجحان
اگر دیکھا جائے خواتین اپنے آپ کو اچھا اور خوبصورت دکھانے کے لیے نئے ٹوٹکے استعمال کرتی ہیں چاہیے دیسی ہوں یا طبی ہر لحاظ سے وہ اپنے حسن کو نکھارنا چاہتی ہیں حسن کی اگر بات کی جائے تو بالوں سے لے کر پاؤں تک وہ اپنے آپ کو مکمل سنوارنا چاہتی ہیں جس کی وجہ سے کافی ساری لڑکیاں بیوٹی پارلر کا رخ کرتی ہیں جو کہ انکے حسن کو چار چاند لگا دیتا ہے بیوٹی پارلر میں وہ بالوں کی کٹنگ اور اسٹائلنگ سے لیکر فیشل، اسکن پالش کللیرنگ اور چہرے کی تراش فراش کیلئے کافی چیزیں استعمال کرتی ہیں اور دیکھا جائے تو ہاتھوں پاؤں کو خوبصورت دکھانے کے لیے مینی کیور اور پیدی کیور کا انتخاب کرتی ہیں طبی لحاظ سے اگر نظر ڈالی جائے تو کافی ساری خواتین یا بڑی عمر کی خواتین چہرے کی جھریاں ختم کروانے کے لیے۔مختلف ادویاں اور انجیکشن کا استعمال کرتی ہیں جو کہ انکے چہرے کی جھریوں کو ختم کرنے کے لیے مدد گار ثابت ہوتی ہیں اور تو اور کچھہ خواتین اپنے چہرے میں تبدلیاں کروانے کے لیے پلاسٹک سرجری کا انتخاب کرتی ہیں جو کہ انکے چہرے میں تبدیلی رونما کرتی ہیں – آج کل ایسے ایسے بیوٹی پارلر وجود میں آگئے ہیں جوکہ خواتین کے روپ کو پوری طرح سے تبدیل کردیتے ہیں جن کے چہرے مختلف کیبیس میں جھلس جاتے ہیں یا خراب ہو جاتے ہیں ان کے لیے پاکستان میں تقریبا 100 سے زائد ایسے پارلر بنائے گئے ہیں جہاں سے وہ لڑکیاں اپنے چہرے کو سنوارتی ہیں-
اگر بات آنکھوں کی جائے تو ویسے ہی روشن اور چمکدار آنکھیں سبکو پسند ہوتی ہیں لیکن جب ان میں کاجل اور لائنر لگایا جائے تو اس کی حسن دو بالا ہوجاتا ہے اور رہی کسر آنکھ کے باہر کی تو آئی شیڈز اور مسکارے سے مکمل ہوجاتی ہے جب ہنستے ہیں تو گال کھل اٹھتے ہیں اور ان خوبصورت گالوں پر لالی لگائی جائے تو گال مہک اور کھل اٹھتے ہیں – ہونٹ چہرے کی خوبصورتی کو پائیہ تکمیل تک پہچاتے ہیں اور جب ان ہونٹوں پے لپاسٹک ، آوٹ لائن لگائی جائے تو وہ اسے خوبصورت نظر آتے ہیں جیسے چاند کی چاندنی، پہلے زمانے میں میک اپ کو اتنی ترجیح نہیں دی جاتی تھی پر جیسے جیسے وقت گزرتا گیا خواتین میک اپ کو اپناتی گئی اور تو میک اب تو کے بغیر کسی لڑکی یاخواتین کا گزارا ممکن نہیں ہے ستر کے دھاڑے میں خواتین نے میک اپ کو اپنانا شروع کیا اور پاؤڈر کاجل، لیپ اسٹک سے میک اپ کا آغاز کیا یوں وقت گذرتا گیا میک اپ کے فن میں تبدیلیاں آنا شروع ہوئیں- اسی کے دھاڑے میں میک اپ کا شوق اور بھی ابھرا اور یوں آئی شیڈز کا استعمال عام ہونا شروع ہوا اور یہ آئی شیڈز ایک یا 2 رنگوں پر مشتمل ہوتا تھا اور نہ صرف آئی شید بلکہ لالی بھی خواتین کی خوبصورتی کی زینت ہے۔نوے کے دھاڑے میں لوگوں نے پاؤڈر کے بجائے فیس پاؤڈر کو اپنایا یوں میک اپ کی دنیا میں واضع تبدیلیاں آئیں 2000 کے دھاڑے میں میک اپ میں اور بھی تبدیلیاں آئیں اور لوگوں نے آئی شیڈوکے ساتھ براوئنزر ہیں – جیسی عظیم چیز کو اپنایا جو خواتین کے حسن میں اور بھی اضافہ کرتی ہے 2010 کے دھاڑے میں خواتین کے حسن میں اور بھی اضافہ ہوا جب براوئنزر کا چناؤ ہوا اور لوگوں نے لالی کے طور پر استعمال کیا اور یوں میک اپ کلی دنیا میں ظاہری تبدیلی رونما ہوئی- اور آج کل تو میک اپ میں ایسی نت نئی چیزوں کا رجحان ہے جیسے خواتین انتہائی ضروری سمجھتی ہیں- اور ان کے بغیر میک اپ کو مکمل نہیں سمجھتی ،نت نئی چیزوں میں پرائمر، کنسیلبر، براوئنزر ، پرائمر جیسی بہترین چیزوں نے خواتین کے حسن میں اضافہ کیا ہے-میک آپ کے بہت سے فوائد پائے جاتے ہیں جیسے کے عورتیں میک اپ کرنے سے اچھا نظر آتی ہے وہیں وہ اپنی خوبصورتی سے خود کو کمفرٹیبل محسوس کرتی ہیں اور اس طرح ان کا confidence بڑھتا ہے اور وہ دوسروں کو متاثر کرتی ہیں اور میک اپ کی وجہ سے ہی بڑی عمر کی خواتین کم عمر اور خوبصورت نظر آتی ہیں جہاں میک آپ کے بہت سے فوائد ہیں وہاں کچھ نقصانات بھی ضرور ہیں- میک اپ کے زیادہ استعمال سے کافی خواتین کے چہرے پر دانے نکلتے ہیں اور میک اپ کے زیادہ استعمال کرنے سے چہرے پر جھریاں پڑ جاتی ہیں اور اور بہت سی عورتوں کو ایلرجی جیسے مرض کا بھی سامنا کرنا پڑھتا ہے- اس لیے میک اپ کااستعمال حد سے زیادہ نہیں کرنا چاہیے تاکہ آپ کے چہرے کی حسن اور خوبصورتی برقرار رہے-
Shahar Bano
Roll No: 2k16/mc/98
No comments:
Post a Comment