تحریر : ثمن گل
رول نمبر : 2k16- MC -94
آرٹیکل
کرائم کی ایک اورشاخ سائبرکرائم
سائبرکرائم کو دراصل کمپیوٹر کرائم کہا جاتا ہے۔ جس میں شکاری بھی کمپیوٹر ہے۔ فرض کیجئے ایک دن آپ اپنے کمپییوٹر پر اپنا سارا ڈیٹا اور کام مکمل کر کے سوتے ہیں لیکن اگلی دن آپکا کمپیوٹر آپکی کوئی بھی فائل شو نہیں کراتا۔ تو آپ اسے کیا سمجھیں گے! ہم تو اسے سائبرکرائم یا پھرآپکی بدقسمتی کہیں گے اور یہ صرف کمپیوٹرسے کمپیوٹرکرائم نہیں بلکہ دماغ کے کمالات ہیں اصل میں وجہ یہ ہے کہ جتنی رفتارسے کمپیوٹر سوفٹ وئیر رلیزہوتے ہیں اس سے کہیں زیادہ تیزی سے اسکی سکیورٹی توڑنے کیلیئے لائحہ عمل طے پا جاتے ہیں سائبر کرائم دراصل گناہ کے دلدل میں سب سے ذیادہ خطرناک کرائم کہلائے جاتے ہیں کیونکہ اس کے ذریعے آپ نا صرف کسی کے کمپیوٹر تک رسائی پا لیتے ہیں بلکہ اس سے آپ دوسرے کے کمپیوٹرکی پرائیویسی کو بھی ختم کر دیتے ہیں اور ایک طرح سے اس دوسرے کمپیوٹر کے بھی آپ مالک بن جاتے ہیں۔آج دنیا میں سائبر کرائم تیزی سے بڑھ رہا ہے جس سے پاکستا ن بچا نہیں رہ سکا پچھلے چارسال میں پاکستان میں ہونے والے سائبر کرائم میں پانچ گناہ اضافہ ہو چکا ہے پاکستان فیڈرل انسوٹی گیشن ایجنسی اورسائبرکرائم یونٹ کے ایک اندازے کے مطابق میں سائبرکرائم سے متعلق کیس رجسٹر ہوئے۔ جبکہ میں انکی تعداد بڑھ کر ہو گئی ۔ ایسا ہی ایک عورت کا کیس ہے جو پاکستان میں پیش آیا تھا سیلکوٹ کی سادیا مرزا جو لندن کے ایک رہائشی حسن رانا کو بلیک میل ,بد سلوکی اور دھمکی کی دینے کے جرم میں الیکڑانک جرائم ایکٹ کے ذریعے گرفتارہوئی۔۔۔ اس تباہ کن چیزکو روکنے ک لیے بہت سے ترقی یافتہ ممالک نے مختلف پالیسیوں اور قوانیں متعارف کروائے ہیں لیکن پاکستان میں اس سے نمٹنے کے لیے اب بھی مناسب نظام کی کمی ہے کئی بلوں کے گزرنے کے بعد اب بھی حکومت اس جرم پہ قابو پانے میں ناکام رہی ہے سائبر جرائم سیل روزانہ دس سے بارہ شکایات وصول کرتا ہے۔ ان جرائموں کو حل کرنے ک لیے اقدامات کئے جا سکتے ہیں تاکہ انٹرنیٹ کا استعمال کرتے ہوئے لوگوں کو اپنی غلطی کا احساس ہو۔۔ سادیامرزا کی گرفتاری ان اقدامات کا چھوٹاسا حصہ ہے۔ ہیکنگ کی تاریخ کو سال ہوگئے ہیں پہلے ہیکر کا لفظ مثبت طور پر استعمال ہوا تھا جس کا مطلب یہ تھا کہ ایک ایسا شخص جو لکھے جانے والے پروگرام کو بدل سکتا ہے۔ اور اب مختلف قسم کی ہیکنگ کے ساتھ بہت سے گروپ منظر عام پرہیں جن میں چند ایک یہ ہیں۔۔۔
white hackers (ethical hackers) جنہیں اچھے مقاصدکیلیے سیکیور ٹی کو ڈتوڑنے کاغ کہاجائے
black hat کمپیوٹرسیکیو ر ٹی کو ذاتی مقاصدکے لیے تو ڑ نے و الاگروپ
gray hat یہ بلیک ہیکرزاوروائٹ ہیکرزدونوں کامشترکہ گروپ ہے
Elite hacker یہ سب سے قابل ہیکرز کا گروپ کہلاتا ہے
Hacktivist ایسا ہیکر جس نے سیاسی ، تخلیقی اور مذہبی پیغامات بھیجنے کے لیے ہیکنگ کی ٹیکنالوجی کا استعمال کیا
nation state انٹیلیجنس ایجنسیس کا گروپ
organized criminal ذاتی مفاد کے لیے بنایا ھوا مجرموں کا گروپ
ہیکنگ دراصل آپ کے کمپیوٹر سسٹم کی کمزوریوں کو ظاہر کرتا ہے اور کمپیوٹر ہیکر وہ شخص ہوتا ہے جو آپ کے کمپیوٹر سسٹم کی ان کمزوریوں کو جان لیتا ہے ۔ ہیکرز اس کام کو نہ صرف اپنے ذاتی مفاد کے لیے استعمال کرتے بلکہ پیسے کمانے کے لیے بھی استعمال کرتے ہیں۔ ہر سال پوری دنیا میں ہیکنگ سے متعلق لاکھوں کیسز سامنے آتے ہیں۔
ہیکرز سے جڑی ایک دوسری v ٹرم کریکر کہلاتی ہے۔ جسکا مطلب کمپیوٹر میں توڑ پھوڑ کرنا ہے۔ کریکرز دراصل ہیکرز کی مدد کرتے ہیں۔ اسطرح انہیں کسی بھی کمپیوٹر سسٹم میں داخل ہونے کا راستہ مل جاتا ہے۔ لیکن کیکرز ہو یا کریکرز اگر آپ کسی بھی کام کو صرف ذاتی مقاصد اور پیسے کیلئے منفی طور پر استعمال کرتے ہیں تو محاشرے پر اسکا منفی اثر پڑتا ہے۔ اور ہیکنگ مقاصد کیلئے ہو یا برے دونوں ہی غلط ہیں۔ کسی کی پرائیویسی کو توڑنا اور اس تک رسائی پا کر اسے بدلنا یا ختم کرنا دونوں ہی کم از کم اچھے مقاصد تو نہیں ہو سکتے۔ تا ہم جتنا ہو سکے ہیکنگ سے اپنے کمپیوٹر کو دور رکھیں اور روز کی بنیادوں پر اسے اپڈیٹ کرتے رہیں۔۔
تحریر کردہ : ثمن گل
رول نمبر : 2k16- MC -94
ٹیچر : سر سہیل سنگی
No comments:
Post a Comment